ارنا رپورٹ کے مطابق، "ناصر کنعانی" نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی حالیہ قرارداد کے جواب میں ایران کے اقدامات کے بارے میں کہا بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے حالیہ اجلاس میں قرارداد پیش کرنا ایک ایسا اقدام تھا جسے سیاسی مقاصد کے ساتھ امریکہ اور تین یورپی ممالک کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا تھا تاکہ اسلامی جمہوریہ ایران پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اس قرارداد کا نفاذ اس وقت ہوا جب ایران کے پاس دنیا میں آئی اے ای اے کی زیر نگرانی تنصیبات کی تعداد کے مقابلے میں سب سے زیادہ شفاف پرامن ایٹمی پروگرام ہے اور اس نے سب سے زیادہ معائنہ اور تصدیق کی ہے۔
انہوں اس بات پر زور دیا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس سے پہلے مغربی فریقوں کو اس غیر منطقی اور تباہ کن اقدام کے نتائج سے خبردار کیا تھا؛ بڑی افسوس کی بات ہے کہ آزاد اقوام کے خلاف بین الاقوامی تنظیموں کو آلہ کے ط۔ور پر استعمال مغربی خارجہ پالیسی کا معمول بن چکا ہے۔
کنعانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی دباؤ میں نہیں آئے گا، ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کو ملک کی ضروریات کے مطابق اور بین الاقوامی معاہدوں کے تحت اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کے مطابق جاری رکھے گا۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے سلسلے میں تین یورپی ممالک اور امریکہ کے حالیہ اقدام کے جواب میں پہلے مرحلے میں ایران کی جوہری توانائی ادارے کے ایجنڈے میں متعدد اقدامات کو شامل کیا گیا۔ اور ان کا نفاذ آج بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے انسپکٹرز کی موجودگی میں نطنز اور فردو کی جوہری تنصیبات میں مکمل ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اب بھی مغربی فریقین کے اقدامات کے خلاف اپنے ناقابل تنسیخ حقوق کے دائرے میں رہتے ہوئے مناسب رد عمل دینے کے لیے تیار ہے، جب بھی وہ اپنے وعدوں کی طرف لوٹیں اور ان پر قائم رہیں اور سیاسی اقدامات کو روکیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu