تہران۔ ارنا- ایرانی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کینیڈا کے بعض افراد اور اداروں کیخلاف پابندیاں عائد کرنے کا اظہار کردیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی محکمہ خارجہ نے متعلقہ حکام کی منظوریوں کے مطابق اور متعلقہ قوانین اور متعلقہ پابندیوں کے طریقہ کار کے فریم ورک کے اندر، جوابی اقدام کے طور پر، مندرجہ ذیل کینیڈین افراد اور اداروں کو دہشت گردی اور منافقین کے دہشت گرد گروہ کی حمایت کرنے، ایرانی عوام کیخلاف تشدد کرنے اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو اکسانے اور ان کی حوصلہ افزائی کرنے، ایران سے متعلق غلط معلومات پھیلانے نیز، ایرانی عوام کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے نفاذ اور ان میں شدت لانے میں ان کی شرکت کیلئے پابندیاں عائد کرتی ہے۔

افراد:

مارکو مینڈیسینو: رکن پارلیمنٹ اور کینیڈا کے عوامی تحفظ کے وزیر

انیتا آنند، کینیڈا کی قومی دفاع کی وزیر

رچرڈ ویگنر، سپریم کورٹ آف کینیڈا کے صدر

وین آئیر، کینیڈین آرمی کے چیف آف اسٹاف

ایرک کینی، کینیڈا کی فضائیہ کے کمانڈر

انگس ٹوپشی، کینیڈین بحریہ کے کمانڈر

مسز برینڈا لکی، کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کی کمشنر

ڈیوڈ براؤن وہ جج جس نے کینیڈا میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جائیداد اور اثاثے ضبط کرنے کا حکم جاری کیا۔

قانونی اداروں:

نیشنل پوسٹ؛ میڈیا پابندیوں کی حمایت کرتا ہے اور ایران مخالف رویہ رکھتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اس بات پر زور دیتا ہے کہ دہشت گردانہ کارروائیوں اور منافقین کے دہشت گرد گروہ کو سہولت فراہم کرنا اور اس کی حمایت کرنا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کینیڈا کی حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے اور اس حکومت کی طرف سے یکطرفہ جبر کے اقدامات (ظالمانہ پابندیوں) کا نفاذ واضح ہے۔ یہ بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں موجود اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور کینیڈین حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داری کا سبب بنتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اداروں نے متعلقہ حکام کی منظوری کے مطابق پابندیوں کے نفاذ کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ جس میں ویزوں کے اجراء پر پابندی، اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں داخلے کا عدم امکان، اسلامی جمہوریہ ایران کے دائرہ اختیار میں آنے والے علاقے میں مالیاتی اور بینکنگ نظام میں بینک اکاؤنٹس کو بلاک کرنا اور جائیداد اور اثاثوں کو ضبط کرنا عام بات ہے۔ ظاہر ہے، پابندیوں کا یہ اقدام اہل قانونی عدالتوں میں مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے لوگوں کے مجرمانہ استغاثہ کی نفی نہیں کرے گا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

لیبلز