یہ بات میجر جنرل حسین سلامی نے آج بروز جمعرات اپنے ایک پیغام میں کہی۔
انہوں نے شیراز کے حرم شاہ چراغ میں ہونے والے دہشتگردانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس جنایت کے پس پردہ عناصر اور حامیوں کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے گی۔
جنرل سلامی نے اس دہشتگردی واقعے میں ہم وطنوں کے ایک گروہ کی مظلومانہ شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس ہولناک جرم نے ظاہر کیا کہ اسلامی ایران کی عزت، اقتدار اور ترقی کے دشمن اپنے مذموم اور شیطانی مقاصد کے حصول کے لیے کسی جرم کے ارتکاب سے باز نہیں آتے ہیں۔ اور وہ نماز کے دوران بھی بے دفاع مردوں، عورتوں اور بچوں کو قتل کرنے پر بھی آمادہ ہیں۔
انہوں نے اس واقعے کے متاثرین کے لیے مغفرت اور زخمیوں کیلیے جلد صحت یابی کی دعا کی۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔
رائٹرز نے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش گروپ نے قبول کی ہے۔