یہ بات حسین امیر عبداللہیان نے پیر کے روز ٹوئیٹر میں کہی۔
انہوں نے یورپی یونین آج ایک غلط حساب کتاب کے ساتھ ایک بار پھر غلط معلومات کی بنیاد پر ایرانیوں کے خلاف پابندیوں کے غیر موثر حربے کا سہارا لیا۔
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل نے آج انسانی حقوق کے مسائل کے بہانے میں 11 ایرانی شخصیات اور چار اداروں ایرانی شخصیات، چار ادارے بشمول اخلاقی سلامتی پولیس، ایرانی پولیس فورس اور اس کے متعدد منتظمین کو اپنی پابندیوں کی نئی فہرست میں شامل کردیا۔ اس فہرست میں ایرانی وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی عیسیٰ زارع پور کا نام بھی انٹرنیٹ کو بند کرنے کی وجہ سے شامل ہے۔
ہمارے ملک کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی جمعہ کے روز جوزپ بورل کے ساتھ فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس ایک مضبوط عوامی حمایت اور ایک موثر جمہوریت ہےاسی لیے ایران رنگین بغاوت کی سرزمین نہیں ہے۔ ایران خطے میں استحکام اور سلامتی کا لنگر ہے۔