ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" نے اپنے جمہوریہ آذربائیجان کے ہم منصب "جیحون بایراموف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے ایران اور جمہوریہ آذربائیجان کے تعلقات کی گہرائی پر تبصرہ کرتے ہوئے قازقستان میں حالیہ سیکا سربراہی اجلاس کے موقع پر دونوں ممالک کے صدور کی ملاقات کو اہم قرار دے دیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے علاقے قفقاز میں حالیہ تبدیلیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے تمام ممالک بشمول جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کی خودمختاری اور ارضی سالیمت کی حمایت پر زور دیتے ہوئے اس موقف کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بدستور پالیسی قرار دے دیا۔
انہوں نے علاقے قفقاز میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کو علاقائی ممالک کا مشترکہ خدشہ قرار دیتے ہوئے علاقے میں کسی بھی قسم کی غیر ملکی فوجیوں کی تعیناتی پر اسلامی جمہوریہ ایران کی مخالفت کا اظہار کردیا۔
دراین اثنا جمہوریہ آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اہم قرار دے دیا۔
جیحون بایراموف نے علاقے میں غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کی مخالفت کرتے ہوئے اس حوالے سے ایران کے موقف کا شکریہ ادا کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu