ارنا رپورٹ کے مطابق، "میخائیل اولیانوف" نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ویانا مذاکرات کے حساس موقع طور اور آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنز کے منعقد ہونے والے اجلاس کے موقع ان یورپی ممالک کا اس اقدام بہت بے وقت تھا۔
واضح رہے کہ تین یورپی ممالک بشمول برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے ہفتہ کے روز کو ایک مشترکہ بیان میں اس بات کا دعوی کیا کہ ایران نے حساس سفارتی موقع کا فائدہ نہیں اٹھایا ہے اور انہوں نے ایک بے بنیاد دعوے میں کہا کہ ایران اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے بجائے اپنے جوہری پروگرام کو کسی بھی قابل قبول سویلین جواز سے آگے بڑھ رہا ہے۔
یورپی ٹروئیکا کے بیان کے اختتام میں ایران کو مذاکرات میں عدم پیشرفت کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے بائیڈن انتظامیہ کیجانب سے مناسب فیصلہ کرنے کی ناکامی پر عدم تبصرے بغیر اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ میز پر موجود اس معاہدے میں ایران کی ناکامی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ ایران کی جانب سے کشیدگی میں مسلسل اضافے اور اس ادارے کے این پی ٹی تحفظات کے معاہدے کے حوالے سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے فقدان سے نمٹنے کے بہترین طریقہ پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
اس بیان کے جاری رکھنے کے بیان، امریکی محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ کو کہا کہ ہم تین یورپی ممالک سے متفق ہیں اور جوہری معاہدے کی بحالی ایران کے تین جوہری مقامات پر یورینیم کے ذرات کی دریافت کے بارے میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی تحقیقات کو بند کرنے کے اعلان سے مشروط نہیں ہونی ہوگی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu