ارنا رپورٹ کے مطابق، سید "ابراہیم رئیسی" نے آج بروز جمعرات کو ملک بھر کے یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور سائنس و ٹیکنالوجی پارکس کے سربراہان کے اجلاس میں ایرانی طاقت کی اصل بنیاد کو سائنس اور حکمت عملی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی ملک جس نے مختلف شعبوں میں علم کی اعلی سطح حاصل کی ہے وہ زیادہ طاقتور ہے اور عالمی مساوات میں زیادہ سنجیدہ کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے منافع بخش سائنس کی ترقی اور ملک کی پیشرفت میں اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت اور اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران میں ایسی یونیورسٹیوں کے خواہاں ہیں جس کا نتیجہ ایک سائنسدان اور عالم انسان بنانا ہے جو اپنے سمیت معاشرے کو بچا سکے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ سامراجی سوچ نے کل سے دیگر قوموں کی سرزمین اور ان کے وسائل کی لوٹ مار کے درپے تھی اور اب وہ قوموں کے اشرافیہ اور انسانی صلاحیتوں کو آلہ کار بنانے کی خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری یونیورسٹیوں کی سب سے پہلی ذمہ داری، سائنسی ماحول کو بہتر بنانے اور ایجادات، تخلیقی صلاحیتوں اور علم کی پیداوار کے لیے میدان فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ کیونکہ ترقی اور سائنسی ترقی کا تسلسل اشرافیہ کی سب سے اہم ضرورت ہے اور اسے اندروں ملک میں فراہم کرنے سے ملک میں رہنے کا حوصلہ بڑھ سکتا ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu