یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعرات کے روز تنزانیہ پہنچنے کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ تنزانیہ کے ساتھ مختلف جہتوں میں باہمی تعلقات کی ترقی کے حوالے سے ایک روڈ میپ تیار کیا جائے گا جس کی بنیاد پر وہ تعلقات کو تیز کریں گے۔
امیرعبداللہیان نے اس بات پر زور دیا کہ اس دورے میں ہمارے وفد بشمول تاجروں اور صنعتوں اور سرکاری محکموں کے مالکان کے درمیان دارالسلام میں ایک اہم ملاقات ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تنزانیہ کے صدر سے ملاقات میں صدر رئیسی کی جانب سے اپنے تنزانیہ کے ہم منصب کو دورہ ایران کی دعوت کا اعلان کریں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے زنجبار کے اپنے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم زنجبار کے اپنے سفر کے دوران کاروباری اور سرکاری ملاقاتیں کریں گے۔
تنزانیہ کے وزیر خارجہ نے اپنی طرف سے امیرعبداللہیان اور ان کے وفد کی اپنے ملک میں موجودگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنزانیہ کے لوگ طویل عرصے سے ایران کے وزیر خارجہ کی موجودگی کا انتظار کر رہے ہیں۔
لیبراتا مولامولا نے تنزانیہ اور ایران کے درمیان تعلقات کو بہت اچھے اور قریبی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایران کے وزیر خارجہ چند دن تنزانیہ میں قیام کریں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu