ارنا رپورٹ کے مطابق، "فاطمی امین" نے مزید کہا کہ جہاز سازی کے شعبے میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان کچھ مفاہمتیں ہوئی ہیں اور مجموعی طور پر صنعت کے شعبے میں ایران اور روس کے درمیان بڑے بڑے قدم اٹھائے گئے ہیں جن کا تعاقب کرنے کی ضرورت ہے تا کہ جلد از اجلد ان کے نتائج کو دیکھ سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم روس سے اقتصادی تعلقات کے فروغ کے درپے ہیں اگرچہ حالیہ سالوں کے دوران، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین ہوئی تھیں لیکن اب ہم اس حوالے سے بڑے بڑے قدم اٹھانے کے خواہاں ہیں۔
فاطمی امین نے دونوں ممالک کی تجارتی لین کے فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کیلئے کچھ صلاحیتوں کی ضرورت ہے جو اب موجود نہیں ہیں، مثال کے طور پر نقل اور حمل کے شعبے میں گزشتہ سال تک دونوں ملکوں کے درمیان ٹرکوں کی آمد و رفت ہوئی تھی لیکن اب کام بہت بڑھ گیا ہے اور ٹرک کسٹم کے پیچھے رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ رکاوٹوں کے باجود، لیکن حکومت کے مختلف حصے بالخصوص اسٹیٹ بینک اور محکمہ خزانہ موضوعات پر توجہ مرکوز کرنے سے ان کا بخوبی تعاقب کر رہے ہیں۔
ایرانی وزیر برائے صنعت، تجارت اور کان کنی کے امور نے مزید کہا کہ گزشتہ دو مہینوں کے دوران، ایرانی کسٹم ادارے کے سربراہ نے روس کا دورہ کیا اور اس کے بعد ان کے روسی ہم منصب نے بھی ایران کا دورہ کیا تا کہ تجارتی لین دین کے مسائل کا حل کیا جائے؛ اس کے علاوہ نقل اور حمل کے شعبے کے معاملات کو آسان بنانے کیلئے روس کے ایک اعلی عہدیدار نے ایران کا دورہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یوریشیا کے آزاد تجارتی معاہدے میں شمولیت کا سنجیدگی سے تعاقب کر رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ کم عرصے کے دوران اس میں شامل ہوجائیں گے؛ یہ ہماری معیشتی صورتحال کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu