ارنا رپورٹ کے مطابق، "علی صاح آبادی" نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب ایران اور روس کے درمیان تجارتی لین دین کی مالی شرح تقریبا 4 ارب ڈالر ہے اور یہ باہمی لین دین دونوں ممالک کی قومی کرنسی سے ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور روس کے درمیان چھوٹی کاروباری لین دین میں دونوں ممالک کی قومی کرنسی کے استعمال سے متعلق مفاہتمی یادداشت کا تبادلہ ہوا ہے۔
ایرانی مرکزی بینک کے سربراہ نے قائد اسلامی انقلاب اور روسی صدر کے درمیان حالیہ ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں ایرانی سپریم لیڈر نے اس مسئلے پر زور دیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین س ڈالر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا اور روسی صدر نے بھی اس مقصد کے حصول کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے پر زور دیا۔
صالح آبادی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایران اور روس کی تجارتی لین میں قومی کرنسی کے استعمال کے مناسب ماحول کی فراہمی ہے اور یہ صرف روس تک منحصر نہیں بلکہ تمام تاجر، وسطی ایشیا کے ان تمام ممالک جہاں روبل کا استعمال ہوتا ہے، میں اپنی تجارتی لین دین میں اس کرنسی کا استعمال کرسکتے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu