در هفتمین اجلاس کشورهای ضامن روند آستانه؛
اردوغان: جایی برای تجزیهطلبی در منطقه وجود ندارد
یہ بات رجب طیب اردوغان نے منگل کی رات آستانہ کے عمل کے بانی ممالک کا 7واں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ خطے کے مستقبل میں علیحدگی پسندی اور دہشت گرد گروپوں کی موجودگی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ سیاسی بحران سیاسی طریقے سے حل ہو جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آستانہ مذاکرات کے بانی ممالک کی حیثیت سے ہمیں اپنے اہداف تک پہنچنے کیلیےباہمی تعاون کو جاری کرنا چاہیے۔ (YPG)
انہوں نے کہا کہ شام کی سلامتی کو خطرے ڈالنے والی سب سے اہم چیز دہشتگردی ہے اور ہمیں "YPG"، "PKK" اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے خلاف جنگ کو مسلسل جاری رہنا چاہیے کیونکہ وہ عراق میں علیحدگی پسند سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ترکی نے اپنے جنوبی علاقوں کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کی کوشش کی ہے جس سے شام کی سلامتی میں بھی مدد ملی ہے۔
صدر اردوغان نے کہا کہ ترکی وہ دہشت گردوں جن کے ہاتھ لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، کے خلاف جنگ کو جاری رکھے گا اور ہمیں امید ہے کہ شام کا بحران آسانی سے حل ہو جائے گا تا کہ اس سلسلے میں ایک دوسرے سے مشاورت کر سکیں۔
ترکی صدر نے شام کی انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہم سب کی تشویش ہے اور شامی تارکین وطن کو انسانی وقار اور سلامتی کے ساتھ اپنے ملکوں میں لوٹنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آج کیے گئے فیصلے شام کے بحران کے حل اور آستانہ عمل کی ترقی میں مددگار ثابت ہوں گے۔
آستانہ عمل کے ضامن ممالک کا ساتواں سربراہی اجلاس منگل کی رات ایران، ترکی اور روس کے صدور کی موجودگی میں تہران میں منعقد ہوا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
https://twitter.com/IRNA_Urdu