تفصیلات کے مطابق، جعمہ کے روز صحرائے عرفات میں ہزاروں ایرانی مرد اور خواتین حجاج کی موجودگی میں برائت مشرکین کے عنوان سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکا نے 5 نکاتی قرارداد کو منظور کرلیا.
9 ذی الحجہ کے دن احرام باندھنے والے حجاج کرام نے پانچ نکاتی قرارداد میں مواد میں کسی قسم کی تبدیلی اور اسلامی شدت پسند گروہوں کے قیام کے خطرے کو قرار دیا۔
ایرانی حجاج نے بچوں کو قتل کرنے والی ناجائز صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ممالک کی کسی بھی کوشش کی بھی مذمت کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ القدس شریف کی آزادی ملت اسلامیہ کی طے شدہ ترجیحات میں سے ایک ہے۔
ایرانی حجاج نے اپنے بیان میں مستند محمدی اسلام کے اصولوں اور امام خمینی اور رہبر انقلاب اسلامی کے بلند افکار کی پاسداری کے عزم کی تجدید کی۔
انہوں نے اسلام میں گرفتار دہشت گرد گروہوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے ملت اسلامیہ سے ان گروہوں کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایرانی زائرین نے امریکی اور صیہونی پالیسیوں کی بھی مذمت کی جن کا مقصد مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنا ہے، اور عالم اسلام کی ہم آہنگی اور اس کو قرآن کریم اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد لپیٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔
اس تقریب میں ایرانی زائرین کے ایک بڑے ہجوم نے شرکت کی، ایرانی سپریم لیڈر کے نمائندے برائے امور حج علامہ عبدالفتاح نواب، حج تنظیم کے سربراہ سید صادق حسینی اور مذہبی حوالوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس سال حج کی تقریبات میں ملک کے مختلف صوبوں سے 39 ہزار و 645 ایرانی حجاج شرکت کر رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
اجراء کی تاریخ: 8 جولائی 2022 - 15:29
تہران، ارنا – حج کے موقع پر موجود ہزاروں ایرانی حجاج نے القدس شریف کی آزادی کو امت اسلامی کا اہم مقصد قرار دیتے ہوئے ناجائز صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت کی جس سے مسلمانوں کی متحدہ صفوں میں خلل پڑتا ہے۔