یہ بات سید ابراہیم رئیسی نے آج بروز بدھ ترکمانستان کے دورے کی روانگی سے پہلے صحافیوں سے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بحیرہ کیسپین ساحلی ممالک کا ورثہ اور دولت ہے جس سمندر سے 270 ملین سے زائد لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
رئیسی نے کیسپین ساحلی ریاستوں کے ساتھ اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس سربراہی اجلاس میں اور نقل و حمل، ٹرانزٹ، تجارت، بحیرہ کیسپین میں موجود وسائل کا انتظام، ماحولیاتی تحفظ، بحیرہ کیسپین میں غیر ملکیوں کی موجودگی کو روکنے پر بات کی جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ترکمانستان میں اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح سیاسی اور اقتصادی حکام پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد کی قیادت میں کیسپین ساحلی ریاستوں کے چھٹے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد روانہ ہو گئے۔
اس سے پہلے 14 جون کو سردار بردی محمد اف ایرانی صدر کے ساتھ ملاقات کے لیے ایران کا دورہ کر کے کیسپین ساحلی ریاستوں کے چھٹے سربراہی کی شرکت کے لیے باضابطہ طور پر ایرانی صدر کی دعوت دی ۔ اس سفر کے دوران دونوں ممالک نے ثقافتی اور تجارتی کے شعبوں میں 9 معاہدے پر دستخط کیے۔
یہ سفر 13ویں حکومت کے آغاز سے آیت اللہ رئیسی کا چھٹا غیر ملکی دورہ ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu