یہ بات محمد رضا صحرایی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی انٹیلی جنس کمیٹی میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ان دنوں ہم فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی ریاست کے ایک اور جرم کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ دو روز قبل مقبوضہ فلسطین کے علاقے جنین میں قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینی صحافی محترمہ شیریں ابوعاقلہ کو بے دردی سے شہید کر دیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفارت کار نے کہا کہ شیریں ابوعاقلہ فلسطینی عوام کی بہادری کی آواز اور غاصبانہ اور ظالمانہ قبضے جسے فلسطینی عوام ایک طویل عرصے سے برداشت کر رہے ہیں ،کے مقابلے میں مزاحمت کی قومی علامت تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابوعاقلہ کا قتل صحافیوں کے خلاف صہیونی کی طویل جنگ اور تشدد کا حصہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کے خلاف اس حکومت کے جرائم اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی شدید خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا ہے۔
صحرایی نے کہا کہ وہ (ابوعاقلہ) فلسطینی عوام اور خطے کے دیگر ممالک کے خلاف اسرائیل کے جاری جنگی جرائم اور دہشت گردی کے خلاف عالمی برادری کی بے عملی اور بے حسی کا بھی ایک اور شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں الجزیرہ ٹی وی کی فلسطینی صحافی شیریں ابوعاقلہ کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ متحدہ بالخصوص سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت میں اسرائیلی جارحیت اور سزا سے استثنیٰ کے خاتمے کے لیے فوری اقدام کرے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطینی صحافی کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے غاصبانہ قبضے اور جارحیت کے خلاف مزاحمت اور حق خود ارادیت کے حصول میں فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ محترمہ خاتون فلسطینی صحافی ' شیرین ابوعاقلہ کو 11 مئی کو فلسطین میں صہیونی فوج کے ذریعے شہیدکردیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@