تہران، ارنا- فلسطینی ذرائع نے  کہا ہے کہ کم از کم 250,000 فلسطینی روزہ داروں نے بدھ کی رات مسجد الاقصی میں شرکت کی تاکہ قابض جارحوں کے مقابلے میں مسلمانوں کے اتحاد کا ایک بار پھر مظاہرہ کیا جا سکے۔

فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی خصوصی دعاؤں میں مذہبی فلسطینی نوجوانوں کی اس تعداد میں شرکت اس وقت میں ہور ہی ہے جب کہ صیہونی حکومت نے فلسطینیوں کی موجودگی سے خبردار کیا ہے۔

فلسطینی ذرائع نے مسجد الاقصی میں ادا کی گئی  نماز کو شاندار اور بے مثال قرار دیا۔

گزشتہ جمعہ کو مقبوضہ علاقوں بالخصوص مغربی کنارے اور 1948 کے علاقوں سے ڈیڑھ لاکھ سے زائد روزہ دار فلسطینی مسلمان نماز جمعہ ادا کرنے اور صہیونیوں پر اپنے غصے کا اظہار کرنے کے لیے یروشلم اور مسجد الاقصی میں داخل ہوئے۔

فلسطینی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ مسجد الاقصی میں نماز جمعہ کے اختتام پر دسیوں ہزار فلسطینیوں نے یروشلم اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کی بے حرمتی پر صیہونیوں کے خلاف احتجاج کے لیے "خیبر، خیبر یا یہودی" کے نعرے لگائے۔

اس روز صہیونیوں کی فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور قابض فوج نے نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے پلاسٹک کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

بعض ذرائع نے بتایا کہ جھڑپوں کے دوران درجنوں فلسطینی نمازی زخمی ہوئے۔

قابض صہیونی، مسجد الاقصی میں نماز جمعہ کے دوران تصادم کے لیے اقدامات تیز کرنے کے لیے اپنی افواج کو تیار کر رہے ہیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

لیبلز