ارنا رپورٹ کے مطابق، مظاہرین نے کورونا وبا کے باعث دو سال کے وقفے کے بعد برطانوی ہوم آفس کے سامنے مارچ کیا، مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں انگریزی اور عربی میں نعرے لگائے، جن میں سے کچھ درج تھے: "فلسطین کو آزاد کریں"، "اسرائیل دہشت گرد اور نسل پرست حکومت ہے۔"، "غزہ کا محاصرہ ختم کریں" اور "اسرائیل کا بائیکاٹ کریں۔"
انہوں نے "فلسطین زندہ باد"، "مردہ باد اسرائیل"، "یوم القدس فلسطینی عوام کی حمایت اور فلسطین پر غاصبانہ قبضہ ختم کرنے کا دن ہے"؛ جیسے نعرے بھی لگائے۔
ریلی میں مسلمانوں کے علاوہ مسیحی سول سوسائٹی کے کارکنوں، امن کے کارکنوں اور صیہونیت مخالف یہودیوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ ریلی میں شرکاء فلسطینی، لبنانی اور ایرانی پرچم بھی لہرائیں۔
برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے سامنے صہیونی جھنڈے کو نذر آتش کیا گیا
لندن میں عالمی یوم القدس کی ریلی کے موقع پرناجائز صہیونی ریاست کے پرچم کو برطانوی وزیر اعظم کے دفتر کے سامنے نذر آتش کیا گیا۔
لندن میں تعینات ارنا نمائندے کے مطابق، یہ علامتی اقدام صیہونی ریاست کے وجود کے خلاف احتجاج کرنے والے یہودی ربیوں کی طرف سے اٹھایا گیا تاکہ اس ریاست کے جرائم بالخصوص مسجد الاقصی کے حالیہ واقعات کے خلاف احتجاج میں اپنا واضح موقف ظاہر کیا جا سکے۔
انہوں نے آج کے مارچ کے آغاز میں صیہونی ریاست کے جھنڈے کو پھاڑ دیا اور احتجاجاً اس پر قدم رکھا۔
احتجاج میں شامل یہودی ربیوں میں سے ایک "الہنان بیک" نے ارنا کو کو بتایا کہ "فلسطین- صہیونی ریاست تنازعہ کا واحد حل مجرمانہ صہیونی غاصب حکومت کا خاتمہ اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔"
واضح رہے کہ عالمی یوم القدس مارچ، جو کورونا پابندیوں کے باعث دو سال کے وقفے کے بعد برطانیہ میں دوبارہ منعقد کیا گیا، صیہونی خوف و ہراس اور غصے کو ہوا دیا ہے۔
صہیونی اخبار جوئیش نیوز نے حال ہی میں ایک توہین آمیز مضمون میں لندن میں سالانہ عالمی یوم القدس مارچ کو ایک "وائرس" قرار دیا ہے جو "دو سال کے وقفے کے بعد لندن واپس آتا ہے۔"
رپورٹ میں سوشل سیکیورٹی ایسوسی ایشن نامی صہیونی تنظیم کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ریلی "ایک طویل عرصے سے برطانیہ میں سب سے زیادہ انتہا پسند اسرائیل مخالف ریلیوں میں سے ایک تھی۔"
سوشل سیکورٹی ایسوسی ایشن برطانیہ میں ایک خیراتی ادارے کے طور پر رجسٹرڈ ہے جو کہ نام نہاد یہود مخالف حملوں اور برطانوی یہودیوں کی حفاظت کی پیمائش کرتی ہے، لیکن یہ موساد کی جاسوسی ایجنسی سے وابستہ ہے اور برطانیہ میں فلسطینی حامیوں کو بدنام کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
حالیہ برسوں میں، لندن میں عالمی یوم القدس مارچ کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت نے انتہائی دائیں بازو کے گروہوں اور صیہونی تنظیموں کی طرف سے مظاہرین پر ظلم و ستم اور دھمکیوں میں اضافہ کیا ہے۔
برطانوی اسلامی انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ، "مسعود شجرہ" جو لندن میں عالمی یوم القدس مارچ کو منظم کر رہا ہے، نے ارنا کو بتایا کہ "صہیونی نسل پرستی اسرائیل کی نسل پرستانہ حکومت کو چیلنج کرنے کے ہمارے عزم کو مضبوط اور حوصلہ دیتی ہے تاکہ ہم نسلی تسلط کے نظام کو ختم کرنے کے لیے مزید محنت کر سکیں۔"
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@