اجراء کی تاریخ: 22 اپریل 2022 - 16:41

تہران، ارنا - گذشتہ تین ہفتوں کی طرح آج بھی صیہونی فوج کی جانب سے مسجد الاقصی پر حملے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے ساتھ ہی مقبوضہ بین المقدس کے قابضین اور روزہ داروں کے درمیان جھڑپوں کا منظر تھا، جس پر قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات اور کوششوں کے باوجود تناؤ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

گذشتہ تین ہفتوں کی طرح آج بھی صیہونی فوج کی جانب سے مسجد الاقصی پر حملے اور اس مقدس مقام کی بے حرمتی کے ساتھ ہی مقبوضہ بین المقدس کے قابضین اور روزہ داروں کے درمیان جھڑپوں کا منظر تھا، جن پر قابو پانے کے لیے کچھ اقدامات اور کوششوں کے باوجود تناؤ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔

ارنا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ کی صبح مسلسل چھٹے روز مسجد الاقصیٰ کے صحنوں پر حملہ کیا دوسری جانب خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض ریاست کے رہنماؤں نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کے نمازیوں سے تصادم کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے لیے اپنی افواج سے اسٹینڈ بائی پر رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ نیٹ ورک نے کہا ہے کہ صہیونی فورسز نے نماز جمعہ کے اختتام پر مسجد الاقصیٰ کو ایک بار پھر نشانہ بنایا اور چھٹے روز کیلیے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔

قابل ذکر ہے کہ مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دسیوں ہزار فلسطینیوں کی موجودگی میں نماز جمعہ ادا کی گئی اور نمازیوں نے دروازوں سے داخل ہونے کے بعد مسجد الاقصی پر حملے اور بے حرمتی کے خلاف نعرے لگائے۔

مبینہ طور پر ان صہیونی جھڑپوں میں، قابض فورسز نے نمازیوں کو منتشر کرنے کے لیے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

https://twitter.com/IRNAURDU1