تہران، ارنا - یمن کی عوامی تحریک انصارالله کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ معمول پر آنے والی حکومتیں خطے میں استحکام نہیں چاہتے ہیں۔

یہ بات سید عبدالملک بدر الدین الحوثی نے منگل کے روز المسیرہ ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، بحرین، اور سعودی حکومتوں نے خطے میں امن و استحکام کے عنوان سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خواہاں ہیں۔
الحوثی نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے والی حکومتوں کا خیال ہے کہ کسی بھی طرح سے رعایت دینا اچھا ہو گا، اگر یہ اسرائیل اور امریکہ کے مفاد میں ہے، لیکن وہ واشنگٹن اور تل ابیب حکومتوں کے سوا دیگر ممالک کے ساتھ وحشیانہ رویہ رکھتے ہیں اور اپنے عہدوں سے گرنے کو تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ آمرانہ حکومتیں قوم کے لیے امن اور استحکام نہیں چاہتیں، بغاوت کی مالی معاونت کرتے ہیں اور پیسے، میڈیا اور سیاسی اثر و رسوخ سے اس کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومتیں اسرائیل کے خلاف دشمن سمیت یمن کے دشمن ہیں اور وہ فلسطینی مجاہدین کے ساتھ برے ہیں اور ان سے دشمنی رکھتے ہیں اور اپنے میڈیا میں انہیں دہشت گرد کہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسجد االاقصیٰ پر دھاوا بولنا اور نمازیوں پر حملہ کرنا اسلام اور اس کے مقدسات کے خلاف اسرائیلی دشمن کی جارحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
یاد رہے کہ 15 اپریل کو اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصی پر دھاوا بولا جس کے نتیجے میں 160 زخمی اور 400 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@