اجراء کی تاریخ: 17 اپریل 2022 - 18:17

تہران،ارنا- سویڈن میں ہونے والے حالیہ واقعات کے بعد، جو لنکیپنگ میں انتہائی دائیں بازو کے فرقے کے رہنما “راسموس پالوڈن” کی طرف سے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے ساتھ تھے، تہران میں سویڈن کے ناظم الامور کو سفیر کی غیر موجودگی میں طلب کیا گیا۔ 

رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے تھرڈ ویسٹرن یورپ آفس کے سربراہ نے مذکورہ شخص کے توہین آمیز اقدام کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کا شدید احتجاج کا اظہار کیا جو کہ بڑی افسوس کی بات  سے سویڈش پولیس کے تعاون سے آزادی اظہار رائے کے بہانے انجام پایا۔

وزارت خارجہ کے تھرڈ ویسٹرن یورپ آفس کے سربراہ نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران، اس توہین آمیز فعل کی مذمت کرتے ہوئے اس سلسلے میں سویڈش حکومت کی ذمہ داری کا اعادہ کیا اور سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قرآن پاک کے سے اس شرمناک فعل کو ختم کرنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مستقبل میں اس  طرح اقدامات کو نہ دھرائے۔

انہوں نے دنیا بھر کے دو ارب سے زائد مسلمانوں کے مقدسات کی توہین اور ان کے جذبات کو مجروح کرنے کو آزادی اظہار کی بدترین ممکنہ زیادتی قرار دیا اور کہا کہ سویڈن کی پولیس کی حفاظت میں پیش آنے والے اس افسوس ناک واقعے نے دنیا بھر کے مسلمانوں میں سویڈن کی شبیہ کو داغدار کیا۔

 در این اثنا سویڈن کے ناظم الامور نے اپنے ملک میں ہونے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کو فوری طور پر اپنے ملک کے حکام کو منتقل کر دیں گے۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@