ارنا رپورٹ کے مطابق، "حسین امیر عبداللہیان" اور ان کے ہنگری ہم منصب " پیتر سیارتو" نے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، باہمی دلچسبی امور سمیت ویانا مذاکرات اور یوکرین کے بحران پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر امیر عبداللہیان نے ہنگری کے پارلیمانی انتخابات میں حکمران جماعت فیڈز کو کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کی ہنگری کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینے اور مختلف شعبوں میں دوسرے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے معاہدوں پر عمل درآمد کے لیے تیاری کا اعلان کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرین کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے جنگ اور پابندیوں کا مسترد کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین میں سیاسی حل پر توجہ مرکز کرنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے ویانا مذاکرات کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ ایران کے اقدامات کی وجہ سے مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے لیکن ایران اور امریکہ کے درمیان ابھی بھی کچھ اہم مسائل ہیں جن کا تبادلہ یورپی یونین کے اعلی نمائندے کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اگر امریکی فریق حقیقت پسند ہو تو ایران ایک اچھے اور دیرپا معاہدے تک پہنچنے کیلئے سنجیدہ ہے۔
*** تمام فریقین کے تعمیری موقف سے معاہدہ طے پایا جائے گا
دراین اثنا اس ہنگری کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو ہنگری کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کہ ہنگری کی حکومت کی خارجہ پالیسی کے دائرہ کار میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کا پختہ عزم ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان طے پائے گئے معاہدوں کے نفاذ پر بھی زور دیا۔
پیتر سیارتو نے ویانا مذاکرات سے متعلق بات کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ تمام فریقین کے تعمیری موقف سے معاہدہ طے پائے گا۔
ہنگری کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایک حتمی معاہدے کے حصول کیلئے ایران کی سنجیدگی اور تعمیری موقف انتہائی قابل قدر ہے۔
اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ نے یوکرین میں مقیم ایرانیوں کو ہنگری کے راستے ہمارے ملک منتقل کرنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے اپنے ہنگری کے ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@