روس کی 'اسپوتنک' خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے چینی وزارت دفاع میں آیا ہے کہ واشنگٹن کو بیرون ملک اپنی فوجی اور حیاتیاتی سرگرمیوں کے بارے میں ایک جامع وضاحت فراہم کرنی چاہیے اور کثیرالجہتی تحقیقات کو قبول کرنا ہوگا۔
چین کی وزارت دفاع نے روس کی چین سے مدد مانگنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اس دعوے کہ، یوکرائن پر حملے شروع ہونے سے پہلے بیجنگ کو اس جنگ کا علم تھا، کو غلط قرار دیا۔
چار روز قبل واشنگٹن میں چین کے سفیر کین کانگ نے میڈیا کی ان خبروں کی تردید کی تھی کہ بیجنگ کی جانب سے روس کو ہتھیار اور فوجی امداد بھیجنے کی شایع ہونے والی افواہوں اور خبروں کو مسترد کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے تنازع کے فریقین کو کوئی فوجی امداد اور اسلحہ اور گولہ بارود فراہم نہیں کیا ہے۔ بیجنگ صرف خوراک، ادویات، سلیپنگ بیگ اور خشک دودھ بھیج رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے گزشتہ جمعہ کو ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی صدر شی جن پینگ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ماسکو کو چین کی ممکنہ مالی امداد کے اثرات کی وضاحت کی ہے
وائٹ ہاؤس کے ترجمان 'جن ساکی' نے بھی پہلے ہی کھا تھا کہ امریکہ روس کو فوجی سازوسامان فراہم کرنے کے لیے چین کے ممکنہ فیصلے پر "بہت فکر مند" ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1