ویانا۔ ارنا، ویانا میں ایرانی مستقل نمائندگی کے سربراہ نے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں اسرائیلی نمائندے کے من گھرٹ اور بے بنیاد بیانات کے رد  عمل میں کہا ہے کہ صہیونی ریاست کا خفیہ جوہری پروگرام علاقائی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین اور مسلسل خطرہ ہے۔

ویانا میں ایرانی مستقل نمائندگی کے سربراہ "محمد رضا غائبی" نے ایران میں ایجنسی سیف گارڈ کے نفاذ سے متعلق بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں صہیونی ریاست کے نمائندے کیجانب سے لگائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات اور ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کے خلاف تمام آپشن میز پر رکھنے کی دھمکی کے رد عمل میں، اجلاس میں موجود ممالک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز صہیونی کا خفیہ جوہری پروگرام خطے میں امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین اور مسلسل خطرہ ہے اور یہ ریاست، اپنے قیام سے لے کر اب تک ہر قسم کے بین الاقوامی جرائم کی مرتکب ہوئی ہے۔

غائبی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ اجلاس میں شریک ممالک کے نمائندے ایک ایسی حکومت کی بکواس سنی جو این پی ٹی کا رکن بھی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری نے متعدد قراردادوں اور فیصلوں کے ذریعے، اسرائیل کے جوہری عدم پھیلاؤ کے  معاہدے (این پی ٹی) پر عمل کرنے اور اپنی تمام جوہری تنصیبات کو بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے جامع تحفظات کے تحت رکھنے کی اہمیت پر بار بار زور دیا ہے؛ تاہم، اس ریاست نے نہ صرف این پی ٹی میں شمولیت اختیار نہیں کی بلکہ اپنے فوجی جوہری پروگرام کے فروغ کا سلسلہ جاری رکھا۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کا جوہری صلاحیت کا حصول علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین اور مسلسل خطرہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ناجائز صہیونی ریاست کا خفیہ جوہری پروگرام کسی بین الاقوامی نگرانی میں نہیں ہے۔

ایرانی مشن کے سربراہ نے کہا کہ صہیونی ریاست، جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور ذخیرہ اندوزی کے لیے اس طرح کی نگرانی کی کمی کا فائدہ اٹھاتی ہے اور بین الاقوامی میدان میں ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب کرتی ہے؛ این پی ٹی کے رکن ممالک کے خلاف دھمکیاں اور پُرامن مقاصد کے لیے وقف جوہری تنصیبات پر حملوں سمیت؛ جیسا کہ اجلاس میں اس کے نمائندے نے میرے ملک کے خلاف واضح طور پر کہا۔

ایرانی سفارتکار نے کہا کہ وہ اپنے ملک کے لیے اس طرح کے خطرے کی شدید مذمت کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

غائبی نے کہا کہ وہ تمام رکن ممالک سے ایسا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی مجرمانہ اور قانون شکنی کرنے والی دہشت گرد حکومت کے مضحکہ خیز اور غنڈہ گری کے بیان کی قدر نہیں کرتے اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

لیبلز