رائٹرز نیوز ایجنسی کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "ژان ایو لودریان" نے آج بروز بدھ کو فرانسیسی پارلیمنٹ میں وکلا کیساتھ ایک اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے بین الاقوامی جوہری معاہدے سے امریکی غیرذمہ دارانہ انخلا اور یورپی فریقین کیجانب اس معاہدے سے متعلق اپنے کیے وعدوں پر عمل نہ کرنے پر تبصرہ کیے بغیر اس بات کا دعوی کیا کیا کہ گینڈ اب ایران کے گراونڈ میں ہے۔
لودریان نے کہا کہ مغربی طاقتوں، روس اور چین نے اس مسودے پر اتفاق کیا، انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی کا فیصلہ چند دنوں کی بات نہیں ہے، لیکن تہران کو ابھی بھی اہم سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔
مغربی سفارت کاروں نے پہلے بھی ایران کے ساتھ اب تک پیشرفت کی امید ظاہر کی ہے لیکن مشکل مسائل بدستور موجود ہیں۔ ایران نے مغربی طاقتوں کی طرف سے مقرر کردہ کسی بھی ڈیڈ لائن کو مسترد کر دیا ہے۔
لودریان نے دعویٰ کیا: ایرانیوں کو سیاسی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ یا تو وہ آنے والے دنوں میں کوئی سنگین بحران پیدا کریں ہیں یا پھر وہ ایک ایسا معاہدہ قبول کریں گے جو تمام فریقین کے مفادات کا احترام کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سچائی کی منزل تک پہنچ رہے ہیں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ایران امریکی پابندیاں ہٹانے کے بدلے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے اپنے عزم کا احترام کرے تو ہمیں باقی کاموں کو پورا کرنا ہوگا۔
ایران اور گروہ 1+4، جس میں برطانیہ، فرانس، روس، چین اور جرمنی شامل ہیں، ویانا میں براہ راست اور بالواسطہ طور پرجوہری معاہدے میں امریکہ کی واپسی اور معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ امریکی حکومت 2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے دور صدارت میں اس معاہدے سے نکل گئی۔
نیز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے دفتر نے پہلے اعلان کیا تھا کہ انہوں نے اور چینی صدر شی جن پنگ نے ٹیلی فون پر بات چیت میں ایران کے ساتھ جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔
*** ہم حتمی معاہدے تک پہنچنے کے ایک قدم کے قریب ہیں: چین
چینی وفد کے سربراہ نے ویانا مذاکرات سے اپنے تازہ ترین جائزے میں کہا کہ ہم ایک حتمی معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
ارنا کے مطابق، وانگ کوان نے بدھ کی شام کوبرگ ہوٹل کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرات کے آخری مراحل میں ہیں۔ مجھے امید ہے کہ (حتمی) قدم ایک دوسرے کی طرف اٹھائے جائیں گے، کیونکہ ہم حتمی معاہدے کے ایک قدم قریب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقین معاہدے کے حصول کیلئے سخت محنت کر رہی ہیں۔
چینی سفارت کار نے مذاکرات میں ایران کے کردار سے متعلق کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مذاکرات میں واضح انداز میں تعمیری کوششیں کی ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے سب کچھ میز پر رکھا ہے، اپنے سیاسی فیصلے پیش کیے ہیں اور ہم ان کی تعریف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات "امریکیوں اور یورپیوں کی کوششوں کے ساتھ کیے گئے تھے"۔ کوان نے کہا، "ایک دوسرے کی طرف قدم اٹھائے گئے ہیں"، انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
چینی سفارت کار نے اگلے دو دنوں کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ مزید فوری کارروائی کی ضرورت ہے اور تمام فریقین مذاکرات میں سنجیدہ ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@