تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان تعاون بلاشبہ خطے میں قیام امن کی فراہمی سمیت یکطرفہ اقدامات اٹھانے کو روکے گا۔

ارنا نمائندے کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے بدھ کے روز کو تہران کی مہرآباد ایئرپورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ صدر پیوٹین کی باضابطہ دعوت سے ہے جس کے دوران، علاقائی سفارت کاری کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے یہ دورہ؛ روس کیساتھ ہمارے تمام تعلقات کیلئے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے کا ایک آزاد، طاقتور اور بااثر ملک ہے اور روس بھی ایک اہم، طاقتور اور بااثر ملک ہے؛ دو اہم، طاقتور اور بااثر ممالک کے درمیان بات چیت؛ علاقائی سلامتی، خطے میں اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں بہت موثر ثابت ہو سکتی ہے۔

آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ  ہم اور روس خطے کی بہت سی اقتصادی اور سیاسی تنظیموں بشمول شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں اور روس ان تنظیموں میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاجکستان کے دورے کے دوران ایران کو شنگھائی تنظیم میں  مستقل رکنیت کی تیاریاں کی گئیں اور ایران باضباطہ طور پر اس تنظیم کا رکن بن گیا اور جس میں ہمارا تمام ممالک بالخصوص روس کے ساتھ اچھا تعاون ہوگا۔

ایرانی صدر نے مزید کہا کہ روس، یوریشین یونین میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے اور اس سمت میں ہمارا تعاون تجارتی اور اقتصادی اقدامات کو فروغ دینے میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے روس کے ساتھ مشترکہ مفادات ہیں اور ایران اور روس کے درمیان تعاون بلاشبہ خطے میں قیام امن کی فراہمی سمیت یکطرفہ اقدامات اٹھانے کو روکے گا۔ اور یہ دونوں ممالک اپنی بے پناہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے خطے کی صورتحال کو بہتر بنانے میں تعمیری کردار ادا کر سکتے ہیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@