تہران - ارنا - تل ابیب میں سیکڑوں صیہونیوں نے ایک بار پھر صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

تل ابیب میں مظاہرین نے صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے اور ایک بار پھر فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی صورت میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کی انجمن نے ااپنے بیان میں کہا کہ نیتن یاہو نے اس ہفتے اعلان کیا کہ قیدیوں کی واپسی کے بجائے وہ جنگ کو وسعت دینے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ وہ فوجی آپریشن کو وسعت دے کر یرغمالیوں (صہیونی قیدیوں) کو سرنگوں کے اندر دفن کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے شاباک، انٹیلیجنس اور سیکورٹی ادارے کے لیے ایک سربراہ کا انتخاب کیا ہے جو قیدیوں کی غزہ پٹی سے واپسی میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ اس جنگ سے صرف نیتن یاہو اور ان کے شراکت داروں کو فائدہ ہوگا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو ہمیں تباہی اور ایک ایسی جنگ کی طرف لے جا رہے ہیں جو مزید یرغمالیوں (صہیونی قیدیوں) اور فوجیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گی، اور ٹرمپ واحد شخص ہے جو نیتن یاہو کو جنگ ختم کرنے پر مجبور کرسکتا ہے۔