ماسکو - ارنا – کریملن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم تہران اور واشنگٹن کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے طے پانے والے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے پہلے راونڈ کے بارے میں IRNA کے نامہ نگار کے سوال کے جواب میں، دیمتری پیسکوف نے کہا کہ ہم باہمی مفادات اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی مذاکرات کو جاری رکھنے کے حق میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام اور JCPOA سے متعلق تمام مسائل کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ہی حل کیا جانا چاہیے۔

کریملن کے ترجمان نے تاکید کی کہ روس ایرانی جوہری مسئلے کے پرامن حل کو اپنی ترجیحات میں سمجھتا ہے اور مذاکراتی عمل کو مکمل طور پر آسان بنانے کے لیے ہرممکن کوشش کرنے کے لیے تیار ہے۔

IRNA کے رپورٹر نے پیسکوف سے یہ بھی پوچھا کہ ماسکو نے حال ہی میں اس معاہدے کی حمایت میں مشترکہ جامع منصوبہ بندی (JCPOA) اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی میعاد ختم ہونے کے بعد ایرانی جوہری مسئلے اور منظرناموں پر روسی، ایرانی اور چینی ماہرین کے سہ فریقی اجلاس کی میزبانی کی۔ کریملن اس علاقے میں سہ فریقی کوششوں کے امکانات کو کس طرح دیکھتا ہے؟

پیسکوف نے جواب میں کہا کہ روس، ایران اور چین کے درمیان مختلف مسائل پر بات چیت تینوں ممالک کے مفادات اور خطے میں استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لحاظ سے بہت اہمیت رکھتی ہے۔