تہران (ارنا) العربی الجدید نیوزایجنسی نے صیہونی حکومت کے ساتھ مل کر غزہ پٹی کے شہریوں کو بے گھر کرنے اور شمالی علاقے کی تعمیر نو میں طویل عرصے تک تاخیر کرنے کے امریکی منصوبے کی خبر دی ہے۔

 العربی الجدید نیوز ایجنسی نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے ایلچی اسٹیون وٹکوف نے جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کرنے سے قبل صیہونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو سے شمالی غزہ پٹی میں تعمیر نو کو روکنے کے وعدے کیے تھے۔

انہوں نے غزہ پٹی کے شمالی علاقوں میں (جو کہ صہیونی بستیوں کے قریب واقع ہیں)، پہلے سے تیار شدہ مکانات (کانکس) کے داخلے کے عمل کو اس وقت تک ملتوی کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے جب تک ان بستیوں سے متعلق حفاظتی منصوبوں پر کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکی صیہونی گٹھ جوڑ میں وہ حفاظتی منصوبے شامل ہیں جو غزہ پٹی اور اس کے آس پاس کی غاصب صہیونی آبادکار بستیوں کے درمیان بفر زون میں امریکہ اور خلیج فارس کے ممالک کی مالی معاونت سے انجام دیے جائیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں قابضین کی بستیوں کو غزہ پٹی میں مقیم فلسطینی باشندوں سے محفوظ رکھا جاسکے۔

العربی الجدید نے انکشاف کیا کہ نیتن یاہو کو جنگ بندی کے معاہدے پر مجبور کرنے کے پیچھے امریکی وعدے ہیں جن کا مقصد فلسطینیوں کو بے گھر کرنا،  تعمیرنو کے عمل کو سبوتاژ کر کے آبائی فلسطینی باشندوں کو غزہ پٹی سے نکلنے پر مجبور کرنا اور شمالی غزہ کو محفوظ بنانے کے بہانے طویل مدت تک ناقابل رہائش رکھنا ہے۔