تہران - ارنا - وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کے بارے میں کبھی کسی کے ساتھ بات نہیں کی ہے اور نہ کبھی کرے گا۔

ارنا کے خارجہ پالیسی کے نمائندے کے مطابق، وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے آج صبح (20 جنوری 2025) صحافیوں کے ساتھ ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ ہفتے اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میں صدر مسعود پزشکیان کا تاجکستان اور روس کا اہم دورہ اور غزہ میں جنگ بندی شامل ہے۔

ارنا کے نامہ نگار کے اس سوال کے جواب میں کہ جنیوا میں ایران-یورپ مذاکرات کے اختتام کے بعد بعض ایسے دعوے کیے گئے تھے کہ ایرانی مذاکرات کاروں نے یورپ سے کہا ہے کہ اگر اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کر دیا گیا تو ایران نہ صرف جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے دستبردار ہو جائے گا بلکہ ایران کا جوہری نظریہ یا موقف بھی تبدیل ہو سکتا ہے، اور یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ایران سے کہا گیا ہے کہ بیلسٹک میزائل ایران اور ٹرمپ کے درمیان مستقبل میں ہونے والے کسی بھی مذاکرات کا حصہ ہونا چاہیں، اس پر وزارت خارجہ کا ردعمل کیا ہے؟  ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران نے اپنی دفاعی صلاحیتوں پر کبھی کسی کے ساتھ بات نہیں کی اور نہ ہی کرے گا۔ اگر مذاکرات میں یہ موضوعات اٹھائے گئے  تو ہمارا جواب واضح ہے۔

اسما‏عیل بقائی نے کہا کہ جہاں تک این پی ٹی معاہدہ چھوڑنے کی دھمکی کا سوال ہے تو یہ بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ (ایران کی 12ویں حکومت میں) ہم نے واضح کردیا تھا کہ اگر ٹرگر میکانزم کو دباؤ ڈالنے اور ایران سے مراعات حاصل کرنے  کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، تو ہمارا ردعمل متناسب ہوگا، اور یہ واضح ہے کہ اس طریقہ کار کے غلط استعمال کے نتیجے میں ایران کے لیے مذکورہ معاہدوں میں رہنے کا جواز ہی باقی نہیں رہے گا۔