تحریک حماس کے فوجی ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا کہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے " طوفان الاقصی" معاہدے کے فریم ورک کے اندر، القسام بریگیڈز نے آج بروز اتوار، 3 صہیونی قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں 24 سالہ رومی جونین، 28 سالہ ایملی دماری اور 31 سالہ دورون شطنبر خیر شامل ہیں۔
چند منٹ قبل صیہونی ٹیلی ویژن نے ایک نامعلوم باخبر ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ تحریک حماس نے ثالثوں کو صرف 3 خواتین صیہونی قیدیوں کے ناموں کی فہرست دی ہے جنہیں آج رہا کیا جانا ہے۔
صیہونی چینل 12 نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ حکومت کو 3 خواتین اسیران کے نام موصول ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل، صیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر حماس ہمیں صیہونی قیدیوں کی فہرست نہیں دیتی جنہیں رہا کیا جانا ہے، تو جنگ بندی کا امکان نہیں ہے۔
اس کے مقابلے میں تحریک حماس نے مقررہ وقت پر جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے صیہونی حکومت کے عذر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بعض تیکنیکی وجوہات قیدیوں کی فہرست کی فراہمی میں تاخیر کی وجہ ہے۔
واضح رہے کہ آج صبح مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے ، غزہ میں جنگ بندی پر عملدرآمد شروع ہوگیا ہے۔
قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے بدھ 16 جنوری 2025 کو غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششوں کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی اور اسرائیلی فریقوں نے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔
انھوں نے کہا تھار کہ "معاہدے پر عمل درآمد اتوار 20 جنوری سے شروع ہو گا اور معاہدے کے مطابق حماس فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 33 قیدیوں کو رہا کرے گی۔