نیویارک/ ارنا- صیہونی وزیر جنگ کی جانب سے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے نام ایک مراسلے میں لکھا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے اس گھناؤنے حرکت کی ذمہ داری قبول کرکے ثابت کردیا کہ ایران کا جوابی حملہ مکمل طور پر جائز تھا۔

انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ صیہونی وزیر جنگ یسرائیل کاٹز نے کھلے عام اور مکمل بے شرمی کے ساتھ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے جو ایران کے صدر کی حلف برداری کے پروگرام میں شرکت کے لیے تہران آئے ہوئے تھے۔

ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک رکن کی سرزمین پر کسی سیاسی رہنما کے قتل کا اعتراف اس بات کی علامت ہے کہ صیہونی حکومت ایک سرکش حکومت ہے جسے اس کے دہشت گردانہ اور جارحانہ اقدامات کے لیے ذمہ دار ٹہرانا ہوگا۔

انہوں نے لکھا ہے کہ اس اعتراف کے بعد پہلی اکتوبر سن 2024 کو ایران کی جوابی کارروائی کے قانونی اور جائز ہونے کا ثبوت ایک بار پھر سامنے آگيا ہے اور یہ بات بھی ثابت ہوگئی کہ اسرائیل کی دہشت گرد اور غاصب حکومت علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے جسے لگام دینے کی شدید ضرورت ہے۔