IRNA کے مطابق اتوار کی شب، اسماعیل بقائی نے X سوشل نیٹ ورک (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں لکھا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی ممانعت کے عالمی دن کے موقع پر، ہمیں مقبوضہ فلسطین میں کئی دہائیوں کے وحشیانہ قبضے اور نوآبادیاتی نسل کشی کی وجہ سے ہونے والے شدید تشدد کو یاد کرنا چاہیے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں خواتین اور بچیوں کے خلاف تشدد کی شدت بے مثال اور افسوسناک ہے، گزشتہ برس دسیوں ہزار فلسطینی خواتین اور بچیاں ہلاک یا زخمی ہوئیں، اور غزہ میں مائیں، خواتین اور بچیاں فاقہ کشی اور جبری نقل مکانی سے دوچار ہیں
انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں فلسطینی خواتین اور بچیوں کے دفاع کے لیے کام کرے۔
غزہ میں7 اکتوبر 2023 سے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے شروع ہونے سے اب تک کم از کم 44,211 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کی ایک رپورٹ کے مطابق، شہداء میں ٪70 خواتین اور بچے ہیں۔