انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کی جانب سے غزہ میں نسل کشی سے انکار دراصل نسل پرست صیہونی حکومت کی حمایت اور اس مہلک ہتھیاروں فراہمی کی پالیسی کا حصہ ہے جس کی وجہ سے حکومت برطانیہ صیہونی حکومت کی شریک جرم بن گئی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی وزیرخارجہ کے اس موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت لندن نسل کشی کے حق میں ہے اور یہ امر انتہائی بھیانک اور غیر انسانی ہے اور اس کی قدیم جڑیں سامراجی سوچ میں پیوست ہیں جو آج فلسطینیوں کے خلاف منظم نسل پرستی اور اسلامو فوبیا کی شکل میں ظاہر ہو رہی ہے۔