کرمان - ارنا - ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ ہمارے سائنسدانوں کی کوششوں کے نتیجے میں ہم پلازما ٹیکنالوجی میں تحقیقی مرحلے سے گزر کر صنعتی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں اور آج خشک میوجات کی اسیکریننگ کے نظام کے ذریعے اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

 ارنا کی رپورٹ کے مطابق محمد اسلامی نے ہفتے کے روز رفسنجان میں پلازما ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک کے پہلے خشک میوہ جات کی پروسیسنگ اور آلودگی سے پاک کرنے والی فیکٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایجادات ایسی ہونا چاہییں جن کے ذریعے ملک کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ آج پلازما ٹیکنالوجی پستے کے باغات اور اس کی پیداوار دونوں میں لاگو کی گئی ہے، جو پستے کی مصنوعات کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے ایک بنیادی اور اسٹریٹجک قدم ہے۔

ایران کی ایٹمی توانی آر گنائیزیشن کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے پستے کی کاشت اور برآمد کنندگان کے پہنچنے والے نقصانات کو کم کیا جاسکے گا۔

محمد اسلامی نے کہا کہ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ اس پیشرفت کے نتیجے میں اس شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی اور پلازما ٹیکنالوجی کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔

IRNA کے مطابق، رفسنجان میں خشک میوہ جات کی پروسیسنگ فیکٹری فی گھنٹہ 3 ٹن مصنوعات کی پروسیسنگ کی صلاحیت رکھتی ہے۔

اس فیکٹری کے پہلے 6 ہزار ٹن خشک میوہ جات جیسے پستہ، بادام، مونگ پھلی کے ساتھ ساتھ مکئی، اناج، تیل کے بیج اور پھلی جیسی مصنوعات کو جراثیم سے پاک اور پراسیس کیا جائے گا۔