ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے جمعرات 31 اکتوبر کو اپنے الجزائری ہم منصب احمد عطاف کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں علاقے کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا کہ علاقے کے حالات بہت خطرناک ہیں اور غزہ میں صیہونی حکومت کے ذریعے فلسطینی عوام کی نسل کشی نیز لبنان پر اس کے حملے فوری طور پر بند کرانے کی ضرورت ہے۔
ایران اورالجزائر کے وزرائے خارجہ نے اس حوالے سے آئندہ عرب اور غیر عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے پلیٹ فارم سے سبھی اسلامی ملکوں کے ہم آہنگ اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں فلسطین اور لبنان کے عوام کی حمایت نیز اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کے حوالے سے الجزائر کے موقف کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی جارحیت کے حوالے سے تہران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس گزشتہ پیر کی شام منعقد ہوا۔
الجزائر کے مندوب نے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت میں ٹھوس موقف اختیار کیا ،ایران کے خلاف اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اوربین الاقوامی برادری سے صیہونی حکومت کو لگام دینے نیز مشرق وسطی میں بے ثباتی پھیلانے سے روکنے کا مطالبہ کیا ۔
انھوں نے اسی کے ساتھ سلامتی کونسل کے سبھی اراکین سے مطالبہ کیا کہ غزہ اور لبنان کے خلاف اسرائيلی جارحیت بند کرائيں اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے ضروری اقدامات انجام دیں۔