ارنا کے مطابق ایڈمیرل شہرام ایرانی نے IMEX2024 بحری فوجی مشقوں سے متعلق بندرعباس میں ایک نشست سے خطاب میں کہا کہ یہ بحری مشقیں شمالی بحر ہند کے اہم ترین علاقے میں منعقد ہورہی ہیں۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شمالی بحر ہند کا ماحول سیکورٹی نقطہ نگاہ سے انتہائی پیچیدہ ہوگیا ہے، کہا کہ یہ حقیقت حیاتی اہمیت کی بحری مواصلاتی لائنوں کی متاثر کررہی ہے اور علاقائی بے ثباتی نیز مختلف قسم کے چیلنجوں کے مقابلے میں انہیں کمزور کررہی ہیں۔
ایڈمیرل ایرانی نے کہا کہ یہ اجلاس علاقے کی سب سے بڑی فوجی نشست کے عنوان سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے کیونکہ کوئی بھی ملک اکیلے، اتنے وسیع سمندری علاقے میں مکمل طور پر سلامتی اور سیکورٹی قائم کرنے پر قادر نہیں ہے۔
انھوں نے بحر ہند کے پڑوس میں ناگوار انسانی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا تاریخ بشریت کی سب سے بڑی نسل کشی کی شاہد ہے اور فلسطین، لبنان اور یمن کے مظلوم عوام سخت دباؤ میں ہیں اور
حریت پسندوں نیز ادیان الہی کو تسلط پسندی اور بےانصافی کے سائے میں جارحیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ امریکا اور یورپ کے انسانی حقوق کے جھوٹے دعویدار دوسرے ملکوں بالخصوص اسلامی ممالک کے سیاسی، سماجی اور ثقاقتی امور میں مداخلت کے لئے تو انسانی حقوق کی اصطلاح کا استعمال کرتے ہیں لیکن خود اپنے عوام کے مطالبات کو نظر انداز کرتے ہوئے،اس علاقے کے مظلومین، عورتوں، بچوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے اہلکاروں کو جدید ترین اسلحے سے خاک خون میں غلطاں کئے جانے پر خاموش ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکا اوریورپ کے حکام ہمیشہ کوشش کرتے ہيں کہ بحر ہند کے امن پسند ملکوں کے درمیان تفرقہ ڈال کر ان کی بحریہ کو مستقل طور پر سیکورٹی چیلنجوں سے دوچار رکھیں ۔
ایڈمیرل شہرام ایرانی نے کہا کہ ہم سب کا فریضہ ہے کہ اسی ہمدلی اور یک جہتی کے ساتھ جو ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں، عالمی بحری اقتصاد اور سیکورٹی کی تقویت کی کوشش کریں ۔