تہران - ارنا - وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے امور کے ڈائریکٹر جنرل نے تہران میں جرمن اور آسٹرین مشن کے سربراہان کو وزارت خارجہ میں طلب کیا ہے۔

 جارح  صیہونی حکومت کو سزا دینے کے لئے  اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے ،  قانونی، ذمہ دارانہ اور موثر جواب  پر ایران کے نمائندوں کو طلب کرنے کے جرمنی اور آسٹریا کے ناقابل قبول اقدام کے بعد، جرمنی کے سفیر مارکس پوتسل اور آسٹریا کے   سفیر ڈیٹریش ہائم کو الگ الگ وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔

اس موقع پر وزارت خارجہ میں مغربی یورپ کے  امور کے ڈائریکٹر جنرل نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی سلامتی  اور دفاع کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، کہا کہ ایرانی مسلح افواج کا اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر کی شق 51 کے تحت  قانونی دفاع کے اصول کے مطابق ہےاور  یہ قدم دو ماہ کے تحمل کے بعد خطے میں قیام امن اور استحکام میں مدد کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کے خلاف بعض یورپی ممالک کے حمایتی موقف کی مذمت کی اور کہا: ہم سمجھتے ہیں کہ اگر یورپی ملک مالی اور ہتھیاروں کی حمایت  کا سلسلہ بند  کرنے سمیت موثر اور عملی اقدامات کرتے تو اسرائیلی حکومت کی جانب سے قتل عام و نسلی تصفیہ رک جاتا اور آج ہم اس طرح کے سانحات کا مشاہدہ نہ کرتے۔

جرمنی اور آسٹریا کے سفیروں نے کہا کہ وہ اپنے دارالحکومتوں  کو حالات سے آگاہ کریں گے۔