ارنا کے مطابق ترجمان وزآرت خارجہ ناصر کنعانی نے پیر کو اپنی ہفتے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ ہم سلوگن نہیں دیتے بلکہ عمل کرتے ہیں اور ہم نے ثابت کیا ہے کہ جارحین کے مقابلے میں ڈٹ جاتے ہیں اور ان کے پاؤں کاٹ دیتے ہیں۔
ناصر کنعای نے اپنی پریس بریفنگ کے آغاز میں سید حسن نصراللہ کی شہادت پر، شہید کے لواحقین، حزب اللہ لبنان اور لبنانی عوام نیز حکومت کی تعزیت اور تبریک پیش کی ۔
اس کے بعد انھوں نے کہا کہ سید حسن نصراللہ شہید ہوگئے لیکن ان کا مکتب زیدہ ہے اور زندہ رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں شک نہیں ہے کہ استقامتی محاذ اور لبنان کے عوام مستقبل قریب میں صیہونزم کی موت اور آزادی قدس کا جشن منائيں گے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو اس قسم کے جرائم سے کچھ بھی نہیں ملے گا اور وہ ان جرائم کا سہارا لے کر اپنی ناقابل تلافی شکست کی تلافی ہرگز نہیں کرسکے گی۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکا کو بھی ان جرائم سے کچھ بھی حاصل ہونے والا نہيں ہے اور وہ اس علاقے میں اپنی طولانی شکستوں کی تلافی نہیں کرسکے گا۔
انھوں نے کہا کہ لبنان کے دارالحومت بیروپ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے ، امریکا کے دیئے ہوئے بموں کے استعمال اور سید حسن نصراللہ کی شہادت کے فورا بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے بین الاقوامی قانونی اقدامات شروع کردیئے ۔
انھوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے جو اس وقت نیویارک میں تھے، وہیں صراحت کے ساتھ اس حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف بیان کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران جنگ پسند نہیں ہے اور امن وسلامتی اور ثبات و استحکام کے لئے کوشش کررہا ہے لیکن ہر قسم کی مہم پسندی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا اور جارح کا ہاتھ پاؤں کاٹ کر رکھ دے گا۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ اگر حالات کا تقضا ہوا تو ہم بیت المقدس تک یہ مقابلہ جاری رکھیں گے اور جارحین کے مقابلے میں ایران کے جوابی اقدامات کے حوالے سے ایران کی توانائيوں پر کسی کو شک نہیں کرنا چاہئے۔
انھوں نے کہا کہ یہ جرائم اور دہشت گردی صیہونی حکومت کو نجات دلاسکتی ہے نہ مقبوضہ فلسطین میں امن قائم کرسکتی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صیہونی فوج کا اعتماد بحال کرسکتے ہیں، اور نہ ہی عالمی رائے عامہ کے نزدیک خاک میں مل جانے والی صیہونی حکومت شبیہ کو بحال کرسکتے ہیں۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیاں غیر قانونی ہیں اور ان سے سیاسی اہداف کے لئے حربے کے طور پر کام لیا جارہا ہے جو غیر قانونی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران اپنی توانائیوں سے بین الاقوامی اداروں میں کام لے رہا ہے اور پابندیوں کے خاتمے کے لئے سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ علاقے میں ایران کا کوئی نیابتی گروہ نہیں ہے اور علاقے کے استقامتی گروہ اپنے ملکوں اور اپنی اقوام کی نمائندگی میں بیرونی جارحین اور غاصبین کے خلاف مجاہدت کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ علاقے کی استقامتی قوتیں اپنی قوم اور اپنے ملک کے مفاد میں اور اپنی سلامتی کے لئے کام کرررہی ہیں اور اپنے ملکوں کے سیاسی پروسیس کا حصہ ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس علاقے میں دہشت گرد گروہ تسلط پسند نظام کے لئے سرگرم ہیں اور انہیں کے اہداف کو آگے بڑھار ہے ہیں۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم کے حوالے سے ایران اور پاکستان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کررہے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ علاقے میں بے ثباتی دونوں ملکوں کی سلامتی میں خلل ڈال رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کے حوالے سے ہمارے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ ہم سجھتے ہیں کہ علاقے کی حکومتیں اور اقوام صیہونی حکومت کی جارحیتوں کے مقابلے میں اپنے اقتدار اعلی کے دفاع پر قادر ہیں اور ایران کورضا کارفورس کے دستے روانہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی ملک نے ہم سے ایسی کوئی درخواست بھی نہیں کی ہے اور ہمیں اطلاع ہے کہ انہیں ہماری افرادی قوت کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران مسلسل شکستوں کی وجہ سے صیہونی حکومت میں استقامتی گروہوں کے مقابلے کی توانائی نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ لبنان میں جوکچھ ہوا ہے وہ ہوائی فوج اور امریکی بموں سے کیا گیا ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ لبنان نے ثابت کردیا ہے کہ صیہونی حکومت کو شکست دینے پر قادر ہے اور اس نے 2006 میں غاصب صیہونی حکومت کو سنگین اور شرمناک شکست سے دوچار کیا تھا بنابریں وہ اس غاصب حکومت کے مقابلے میں استقامت پر قادر ہے۔