بریگیڈیئر جنرل علی فضلی نے جنہوں نے ہفتہ دفاع مقدس کے پروگراموں میں شرکت کے لیے مشہد کا سفر کیا، ہفتے کے روز ارنا کے رپورٹر کو ایک انٹرویو میں کہا کہ آج خطے میں جو حالات ہیں، ان کو دیکھتے ہوئے دشمنوں کی انتہائی مخاصمت کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے جیسا کہ صیہونیوں نے فوجی وسائل سے آگے بڑھ کر لبنان کے معزز لوگوں کے خلاف سویلین صلاحیتوں کا استعمال کیا۔
انہوں نے مزید کہا: فلسطین، لبنان، شام، یمن اور عراق کے عوام کے خلاف ان جرائم میں اضافہ صیہونیوں کی عمر کم کردے گا اور اگر مزاحمتی محاذ اسی خلوص کے ساتھ جاری رہے تو ہم خدا کے فضل کا مشاہدہ کریں گے۔
دفاع مقدس میں خدمت کر چکے اس کمانڈر نے کہا کہ دشمن کا طول و عرض ہمیں معلوم ہے اور ہمیں ان کی طاقت اور توانائیوں کا بھی اندازہ ہے، آج کفار تلوار کی دھار پر ہیں اور وہ خود کو بچانے کے لئے سب کچھ کرنے پر تیار ہيں اور یہ بات ایرانی عوام کی بھی سمجھ میں آ گئی ہے۔
صہیونیوں کے جرائم پر ایران کے ردعمل کے بارے میں جنرل علی فضلی نے کہا: ہم اپنے دینی و عقلی ایمان و صلاحیتوں کے سہارے عوام اور مزاحمتی محاذ کے تحفظ کے لئے صیہونیوں کو سنجیدہ نقصان پہنچائيں گے اور یہ کام مناسب وقت پر کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا: "اس سے قبل صیہونی حکومت نے ہمیں موقع دیا تھا جس کے بعد ایران نے آپریشن " وعدہ صادق" کے تحت اس غاصب حکومت کو 300 سے زیادہ ڈرونز، کروز میزائلوں اور بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔