ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اپنے سماجی رابطے کے پیج پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ بعض دوسرے ملکوں کو ایرانی اسلحے دیئے جانے کی افواہواہیں صرف تشہیراتی حربہ ہیں جن کا مقصد غزہ میں فلسطینی عوام کی نسل کشی میں امریکا اور بعض یورپی ملکوں کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی غیر قانونی اسلحہ جاتی حمایت کی پردہ پوشی ہے ۔
انھوں نے اپنی اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ امریکا کےامن پسندی کے دعوے اور مغربی ایشیا میں کشیدگی بڑھنے کی مخالفتیں صرف زبانی جمع خرچ ہیں کیونکہ اس نے غزہ اورغرب اردن میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی کے لئے غاصب صیہونی حکومت کے اسلحےکی سپلائی بغیر کسی وقفے کے جاری رکھی ہے۔
ناصر کنعانی نے اپنی اس پوسٹ میں غاصب صیہونی حکومت کے لئے انواع و اقسام کے اسلحے لے کر جانے والے پانچ سوویں طیارے کی مقبوضہ فلسطین پہنچنے کی خبر بھی شیئر کی ہے جس کے ساتھ ہی جںگ غزہ شروع ہونے کے بعد اسرائیل کو امریکا سے ملنے والے تباہ کن اسلحے کی مقدار پچاس ہزار ٹن سے تجاوز کرگئی ۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ گیارہ ماہ سے جاری غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 41 ہزار ہوچکی ہے جس میں ستر فیصد بچے اور عورتیں ہیں۔
تازہ جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق غاصب صیہونی حکومت اب تک غزہ میں ہرفلسطینی پراوسطا 35 کلو بم گراچکی ہے جو ایک عالمی ریکارڈ ہے اور تاریخ بشریت میں اس سفاکیت اور درندگی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
امریکا اور بعض یورپی ملکوں نے جو خودکو انسانی حقوق کا مدافع اور عالمی سطح پر بین الاقوامی معاہدوں اور کنوینشنوں پر عمل درآمد کا حامی بتاتے ہیں، غاصب صیہونی حکومت کو انواع و اقسام کے مہلک ترین بم اور اسلحے دے کر گیارہ ماہ سے جاری وحشیانہ ترین جنگی جرائم اور فلسطینی عوام کی نسل کشی میں برابر سے مشارکت کی ہے۔
غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی اور وحشیانہ ترین جنگی جرائم میں غاصب صیہونی حکومت کا بھر پور ساتھ دینے والے امریکا اور یورپی ملکوں کی جانب سے یہ جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈہ شروع کیا گیا ہے کہ ایران بعض ملکوں کے اسلحے دے رہا ہے۔
اس بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈے کا اصل مقصد یہ ہے کہ غزہ میں وحشیانہ ترین جنگی جرائم اور مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی اور قتل عام میں امریکا اور یورپی ملکوں کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کا بھرپور ساتھ دیئے جانے کی طرف سے لوگوں کی توجہ ہٹادی جائے اور صیہونی حکومت کے وحشیانہ ترین جرائم میں اپنی مشارکت کی پردہ پوشی کی جائے ۔