تہران - ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے تہران میں شہید ہنیہ کے بزدلانہ قتل کو صیہونیوں کی بڑی غلطی قرار دیا ہے ۔

صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران کو تمام اسلامی ملکوں اور دنیا بھر کے حریت پسندوں سے امید ہے کہ وہ اس قسم کے جرائم کی سخت الفاظ میں مذمت کریں گے اور صیہونیوں کی اس گستاخی کا جواب ضرور دیا جائے گا۔

ڈاکٹر مسعود  پزشکیان نے اتوار  کی شام اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی سے ملاقات میں صدارتی الیکشن میں کامیابی پر  اردن کے بادشاہ اور وہاں  کی حکومت کی جانب سے مبارکباد کے پیغام اورنیک  خواہشات کا شکریہ ادا کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور ان کی حکومت کا خارجہ پالیسی کا محور، علاقے  اور دنیا میں امن و پائیدار کی توسیع ہے اور ہم غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے جرائم اور جارحیت کے سد باب کے لئے اسلامی ملکوں کے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

صدر مملکت نے تہران میں شہید ہنیہ کے بزدلانہ قتل کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے مہمان کے قتل کو تمام بین الاقوامی قوانین کی  خلاف ورزی اور صیہونیوں کی ایک بڑی غلطی قرار دیا اور اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو یہ توقع ہے کہ تمام اسلامی ممالک اور دنیا بھر کے حریت پسند اس جرم کی شدید الفاظ میں مذمت کريں گے ، زور دے کر کہا کہ صیہونیوں کی اس گستاخی کا جواب ضرور دیاجائے گا۔

 صدر پزشکیان نے یہ بھی کہا کہ آج کل کچھ لوگ حق و باطل کی جنگہ بدلنے کی کوشش کر رہے ہيں ۔ آزادی، انسانی حقوق اور جمہوریت کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرنے والے اور دشمن، ایسی حالت میں کہ جب دنیا بھر میں قتل و غارت گری کر رہے ہيں اور بدترین جرائم کا ارتکاب کر رہے ہيں، آزادی، جمہوریت اور انسانی حقوق کے تحفظ کا نعرہ لگا رہے ہيں اور جو بھی ان کی پیروی نہيں کرتا اسے ان اقدار کا دشمن قرار دیتے ہيں۔

اس ملاقات کے ایک اور حصے میں صدر مملکت نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران اور اردن کے درمیان تعلقات کی بحالی کے سلسلے میں سفارتی وفود کے مذاکرات تیزی سے مکمل ہوں گے تاکہ دونوں ملک ایک دوسرے کی توانائيوں سے فائدہ اٹھائيں اور اس دوستی اور تعمیری تعاون سے علاقائی عوام کو بھی زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔

اس ملاقات میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے صدر مملکت کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اردن،  اسلامی جمہوریہ  ایران کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے اور علاقے میں زيادہ پائيداری اور امن کے قیام کے لئے ایران کے ساتھ مشترکہ کوششوں کا خواہاں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اردن نے شروع ہی سے غزہ پر صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کی ہے۔

انہوں نے اپنے ملک کی جانب سے شہید ہنیہ کے قتل کی مذمت کی طرف بھی اشارہ کیا اور اس اقدام کو خطے میں تنازعات کے دائرے کو بڑھانے کی نیتن یاہو کی کوشش قرار دیا۔

ایمن الصفدی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات میں فروغ کی اپنے ملک کی خواہش کی طرف بھی اشارہ کیا اور اعلان کیا کہ اس سفر کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعلقات  میں توسیع کے طریقوں کا جائزہ لیا گيا۔