خالد مشعل نے ایک بیان میں کہا کہ حماس کبھی بھی صیہونی حکومت کو تسلیم نہیں کرے گی اور ہمارے قائدین اور کمانڈروں کو شہید کرنے سے فلسطینی قوم کی طاقت میں اضافہ ہی ہوگا۔
انہوں نے تاکید کی کہ ہم اپنی اقدار سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ فلسطینی قوم قومی اتحاد کی محافظ رہے گی اور جہاد، مزاحمت اور حقوق کی بحالی کا راستہ جاری رکھے گی۔
خالد مشعل نے مزید کہا کہ ہمارے دشمنوں نے سبق نہیں سیکھا۔ سو سال سے ہمارے قائدین کو شہید کر رہے ہیں لیکن نتیجہ کیا نکلا؟ جب بھی کوئی کمانڈر شہید ہوتا ہے تو اس کی جگہ دوسرا کمانڈر آجاتا ہے اور فلسطینی قوم کی طاقت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔ دشمن یہ نہیں جانتا کہ ہم ساری زندگی مجاہد بن کر گزار دیتے ہیں اور پھر شہید ہو جاتے ہیں۔ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ زندگی کس طرح گزارنا ہے اور موت کو اللہ کے حکم کے مطابق بنانا ہے۔ ہمارے بھائی اسماعیل ہنیہ کی شہادت بہت بڑا نقصان ہے لیکن دشمن یہ نہیں جانتا کہ شہداء کا خون فتح اور آزادی کی منزل قریب کر دیتا ہے۔ ہم اپنے نظریات کی حفاظت کریں گے اور ہم پر دباؤ ڈالنا بے سود ہو گا۔ وعدے وعید اور دھمکیاں نہ ہمیں ہرا سکتی ہیں اور نہ ہمیں اپنی اقدار اور نظریات سے بال برابر بھی دور کرسکتی ہیں۔
حماس کے رہنما نے تاکید کی کہ فلسطین بحیرہ روم سے لے کر دریائے اردن تک اور جنوب سے شمال تک باقی رہے گا۔ بیت المقدس ہمارا قبلہ اور ہمارا نصب العین ہے اور فلسطین میں صیہونیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ہم امت اسلامیہ کے قائدین سے کہتے ہیں کہ وقت آگیا ہے کہ امت اسلامیہ اپنی عظمت رفتہ کی طرف لوٹ جائے۔ ہنیہ غزہ شہر کے الشاطی کیمپ میں اپنے لوگوں کے درمیان رہتے تھے اور فلسطینی عوام کی خوشی اور غم میں شریک تھے۔