انہوں نے کہا کہ امریکی، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے جبہۃ النصرہ جیسے اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتے ہیں اور شامی عوام کے تیل اور دولت کو لوٹ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے امیر سعید ایروانی نے مقامی وقت کے مطابق منگل کے روز مشرق وسطیٰ اور شام کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا: شامی عوام بدستور انسانی بحران ، جارحیت، غیر ملکی قبضے اور دہشت گردی کا شکار ہیں اور کچھ مغربی ملک ، غیر قانونی قبضے، غیر انسانی پابندیوں، پناہ گزینوں اور بے گھر ہونے والے لوگوں کی واپسی پر سیاست کرکے اور شام کی تعمیر نو کے لیے بین الاقوامی حمایت کو روک کر بحران کو طول دے رہے ہیں اور وہ شامی عوام پر اپنی مرضی مسلط کرنے کی کوشش کر رہے ہيں۔
انہوں نے واضح کیا: اس طرح کی کوششیں غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہیں اور صرف بحران کو طول دینے اور شامی عوام کے مسائل اور پریشایوں میں اضافہ کا باعث بنیں گی۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ شامی عوام کو دہشت گردی، غیر ملکی قبضے اور غیر قانونی پابندیوں کی وجہ سے ہونے والی اقتصادی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تنہا نہ چھوڑے ۔ شام کی خودمختاری، سیاسی آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کا سلامتی کونسل کے فیصلوں کے تحت سب کو احترام کرنا چاہیے۔
ایروانی نے مزید کہا: کوئی بھی علیحدگی پسندی پر مبنی سازش اور خود مختاری کے خلاف ناجائز اقدامات کو مسترد کیا جاتا ہے۔ نیز، تمام غیر ملکی افواج کو جن کی شام میں موجودگی کو شامی حکومت غیر قانونی قرار دیتی ہے ، شام سے نکل جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا کہ شام سے امریکی افواج کا مکمل، فوری اور غیر مشروط انخلاء شام کے امن و استحکام کے لیے ضروری ہے ۔ امریکی، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بجائے جبہۃ النصرہ جیسے اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد دہشت گرد گروہوں کی حمایت کرتے ہیں اور شامی عوام کے تیل اور دولت کو لوٹتے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سینئر سفارت کار نے مزید کہا: اسلامی جمہوریہ ایران شام کی خود مختاری کے خلاف اسرائیلی حکومت کی مسلسل جارحیت، عام شہریوں اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس غاصب حکومت کا شام کی جولان پہاڑیوں پر قبضہ غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران بدستور شام کی صورتحال کے سیاسی حل کے لئے پرعزم ہے اور شامیوں کی زیر قیادت اور اقوام متحدہ کے تعاون سے چلنے والے سیاسی عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔