ارنا کے نامہ نگار کے مطابق، پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے پاکستان کے ثقافتی مرکز اور صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے دورے کے دوسرے دن پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ محمد نواز شریف سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں پنجاب کی وزیراعلی مریم نواز اور لاہور میں ایران کے قونصل جنرل مہران موحد فر بھی موجود تھے۔
صوبہ پنجاب کے تعلقات عامہ کے دفتر نے اس ملاقات کے بارے میں ایک بیان میں کہا کہ نواز شریف نے ایران کے اپنے دوروں کو یاد کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے صدرایران سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت کی۔
فریقین نے پنجاب اور ایران کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعاون، دو طرفہ تجارت کے حجم کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانے، صوبہ پنجاب میں فارسی زبان و ادب کے فروغ اور دیگر شعبوں مخصوصا زراعت اور لائیوسٹاک کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک ایران سرحدوں کو اقتصادی، فلاحی اور محفوظ سرحدوں میں تبدیل کرنے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کیا گیا اور اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پنجاب سے ایران کو گوشت کی برآمد ٪40 سے بڑھا کر ٪70 کردی جائے۔
اس ملاقات میں ایرانی سفیر نے پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز اور پاکستان کے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کو ایران کے دورے کی دعوت دی جس کا ان کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا۔
مریم نواز نے شہید رئیسی کے دورہ لاہور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شہادت پاکستانی عوام کے لیے بہت دکھ کی بات ہے اور ہم ایران کے مرحوم صدر سے ملاقات اور پاکستان کے ساتھ ہمہ جہتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ان کی کوششوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔
فریقین نے اصفہان، مشہد اور لاہور کے درمیان ثقافتی تعلقات کو بڑھانے پر بھی زور دیا اوران شہروں کے درمیان سسٹر ہڈ کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں ایران کے سفیر نے اپنے 2 روزہ دورہ لاہور کے دوران، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس میں کاروباری مواقع کے جائزہ اجلاس میں شرکت اور پنجاب اسمبلی کے اسپیکر سے بھی ملاقات کی۔