تہران (ارنا) حماس تحریک نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اراضی کے بارے میں عالمی تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ کی رپورٹ سے صیہونی حکومت کے جرائم کی تصدیق ہوتی ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حماس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ  مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ ناوی پلائی کا جمعرات کا بیان ایک اعلیٰ بین الاقوامی ادارے کی جانب سے غزہ میں صیہونی فوج کے ہاتھوں جنگی جرائم کے ارتکاب کی تصدیق ہے۔

اس بیان میں کہا گيا ہے کہ اگرچہ ہم قابض حکومت کے جرائم کو دستاویزی شکل دینے، اس کی مذمت کرنے اور انصاف کے حصول کی بین الاقوامی کوششوں کو سراہتے ہیں، لیکن ہمیں افسوس ہے کہ  ظالم اور مظوم کو ایک ہی صف میں کھڑا کردیا گيا ہے اور فلسطینی مزاحمت کے خلاف قابض حکومت ( اسرائيل ) کے الزامات کو مسلسل دوہرایا جارہا ہے حالانکہ آزادنہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے نتیجے میں ان الزامات کا جھوٹا ہونا ثابت ہوچکا ہے۔

اس بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ہم عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے تمام اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جرائم  روکنے لیے اپنی اجتماعی، اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔  

قبل ازیں مقبوضہ فلسطینی اراضی کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گيا تھا کہ صیہونی حکومت فلسطینیوں کے قتل، جبری ہجرت، فاقہ کشی اور جنسی تشدد کی ذمہ دار ہے۔