IRNA کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اتوار کی شب (16 جون 2024) ایک بیان میں تین یورپی ممالک جرمنی، برطانیہ اور فرانس کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ایران کا ایٹمی پروگرام شروع ہی سے، مکمل طور پر پرامن نوعیت کا رہا ہے اور ہماری فوجی اور دفاعی حکمت عملی میں ایٹمی ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ سیاسی اور غیر تعمیری طرز عمل کے ذریعے ایٹمی معاہدے کو موجودہ صورتحال سے دوچار کرنے والے ممالک آج ایران کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں مزید کہا گيا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے حقوق اور فرائض کے دائرے میں آئي اے ای اے کے ساتھ تعمیری تعامل اور تکنیکی تعاون نیز این پی ٹی اور سیف گارڈ معاہدے کے روح کے مطابق پرامن ایٹمی منصوبوں پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئي ہے کہ ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیاں کسی ردعمل کا نتیجہ نہیں ہیں بلکہ ایٹمی ترقی کے قومی پروگرام کی بنیاد پر بین الاقوامی حقوق اور ذمہ داریوں کے دائرے میں رہتے ہوئے جاری رہیں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں بعض مغربی ملکوں کی پروپیگنڈا مہم اس بار بھی ان کے دوسرے غلط اقدام کی طرح ناکام رہے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تہران ہمیشہ تعمیری بات چیت اور مذاکرات کے لیے تیار رہا ہے اور اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ ماضی کے ناکام اور شکست خوردہ سیاسی اقدامات سے گریز کرتے ہوئے تمام فریقوں کو نیک نیتی اور سنجیدگی کے ساتھ عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔