یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈئر جنرل یحیی سریع نے بتایا ہے کہ ہم اسرائيل و امریکہ کی جارحیت اور رفح پر فوجی حملے کی تیاریوں کا گہرائی کے ساتھ جائزہ لے رہے ہيں ۔ ہم مزاحمتی فرنٹ کو دی گئی تجویز پر نظر رکھے ہيں کیونکہ دشمن، قیدیوں کا تبادلہ، جنگ بندی کے بغیر چاہ رہا ہے۔
انہوں نے کہا: انقلاب کے رہنما کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اور فلسطینی مظلوموں کی مدد کے لئے ہم اللہ کے لطف سے جلد ہی کشیدگی میں اضافے کے چوتھے مرحلے کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا: اس مرحلے کے آغاز میں ہم ان تمام بحری جہازوں کو نشانہ بنائيں گے جو اسرائيل جانے پر پابندی کی خلاف ورزی کريں گی ۔
انہوں نے کہا: اگر اسرائيل رفح پر فوجی حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تو ہم ہر اس بحری جہاز کو نشانہ بنائيں گے جو کسی بھی طرح سے مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں سے تعلق رکھتا ہوگا بھلے ہی اس کی منزل کچھ اور ہوگی۔
یہ بیان ایسے حالات میں جاری کیا گيا ہے کہ جب انصاراللہ کے رہنما نے جمعرات کو اپنی تقریر میں کہا امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کے خلاف آپریشن کے چوتھے مرحلے کے آغاز کی بات کہی تھی ۔
یمن کی مسلح افواج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ علاقوں کی طرف جانے والے متعدد صہیونی بحری جہازوں کو نشانہ ہے ۔
یمنی فوج کے دستوں نے عہد کیا ہے کہ جب تک صیہونی حکومت غزہ پر اپنے حملے بند نہیں کرتی اس وقت تک اس حکومت کے جہازوں یا بحیرہ احمر میں مقبوضہ علاقوں کے لیے جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے۔