پاکستان کے شہر لاہور میں ’عوام کا مینڈیٹ: جنوبی ایشیا میں شہری حقوق کا تحفظ‘ کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان اور اس ملک میں غیر ملکی سفراء نے شرکت کی۔
پاکستان کے وزیر انصاف اور دیگر کچھ عہدیداروں کی تقریروں کے بعد جب جرمن سفیر نے اپنی تقریر شروع کی اور آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق کی پر اظہار خیال کیا تو کانفرنس میں موجود طلبہ کی بہت بڑی تعداد نے نعرے لگائے اور کہا کہ تمہیں انسانی حقوق کے بارے میں بولنے کا حق نہيں کیونکہ تم غزہ کے عوام کی نسل کشی میں اسرائيل کے شریک ہو ۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس لاہور میں ’عوام کا مینڈیٹ: جنوبی ایشیا میں شہری حقوق کا تحفظ‘ کے عنوان سے جاری پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
نیوز کے صحافی شیر علی خالطی نے ارنا سے ایک گفتگو میں بتایا کہ طلبہ نے جرمن سفیر کی تقریر کے دوران نعرے لگائے کہ " غزہ کو آزاد کرو" " جرمنی شرم کرو " اور یہ بھی کہا کہ دوغلا پن ختم کرو یہ کانفرنس تمہارے اور اسرائيل کے حامیوں کے لئے نہيں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جرمن سفیر کو تقریر بیچ میں ہی چھوڑنی پڑی اور اسی طرح ٹی وی پر اس کانفرنس کی لائیو نشریات بھی روک دی گئيں۔
اکسپریس کی رپورٹ محترم ارم غنی نے بھی بتایا کہ طلبہ نے جرمن سفیر کو تقریر نہيں کرنے دی اور فلسطین و غزہ کے حق میں نعرے لگائے۔
پاکستان میں عوام اور حکام کی سطح پر اسرائيل کے مظالم اور امریکہ کی جانب سے اس کی حمایت کی مذمت کی جاتی رہی ہے ۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی آج ایکس پر لکھا ہے کہ امریکہ اور یورپی غزہ کے عوام کی نسل کشی میں اسرايئل کے حامی ہيں اور بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کو روکنا ہوگا۔