تہران (ارنا) سائبر سرگرمیوں کے حوالے سے ایرانی افراد اور کمپنیوں کے خلاف امریکہ کے بے بنیاد دعووں کے جواب میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی مداخلت پسندانہ اور دھمکی آمیز پالیسیوں پر نظر ثانی کرے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سائبر سرگرمیوں سے متعلق ایرانی افراد اور کمپنیوں کے خلاف امریکی حکومت کے بے بنیاد دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مذمت کی ہے۔

کنعانی نے کہا کہ امریکی ادارے، ایرانی افراد اور اداروں پر مختلف بے بنیاد لیبل لگا کر، غزہ کی پٹی اور فلسطین کے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کے جنگی جرائم اور نسل کشی کے بارے میں امریکہ کی لامحدود حمایتی پالیسیوں پر عالمی تنقید کی لہر اور خود ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے اندر مظاہرین کے دباو کو نہیں روک سکتے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ہم امریکی حکومت کو نصیحت کرتے ہیں کہ وہ دوسرے ممالک اور اقوام پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف نسل پرست حکومت اور صیہونی غاصبانہ قبضے کے لیے اپنی فوجی، مالی اور بین الاقوامی اداروں میں حمایت کی پالیسی ختم کرے اور انسانی حقوق، بین الاقوامی انسانی قوانین اور امن و سلامتی کے لیے ذمہ دارانہ برتاؤ کرے۔