اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جو اس وقت نیویارک میں ہیں، سی این این کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ امریکہ صیہونی حکومت کو کسی نئی مہم جوئی کی اجازت نہیں دے گا لیکن صیہونی حکومت کے نئے ایڈونچر کی صورت میں ایران کا ردعمل مختلف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ کر کے ریڈ لائن کراس کی جس میں 7 ایرانی فوجی مشیر شہید ہوئے۔
امیر عبداللہیان نے تاکید کی کہ صیہونی حملے کے جواب میں ایران کا دفاعی حملہ تنبیہی تھا جس میں ہم نے عام شہریوں اور اقتصادی مراکز کو نشانہ نہیں بنایا بلکہ صرف 2 صیہونی فوجی مراکز یعنی ناواتیم ایئر بیس اور ایک انٹیلی جنس اور سیکیورٹی سینٹر پر میزائل حملہ کیا گیا جو ہمارا کمترین ہدف تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کے نئے ایڈونچر کی صورت میں ایران کا ردعمل مختلف ہوگا اور ہم فوری، فیصلہ کن اور بھرپور جواب دیں گے لیکن مجھے امید ہے کہ صیہونی حکومت حساب کتاب میں غلطی نہیں کرے گی۔