ارنا کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی شام اعلی سول اور فوجی عہدیداروں، سماجی، سیاسی اور ثقافتی شخصیات سے ملاقات میں غزہ پر حملے کے اہداف کے حصول میں مجرم صیہونی حکومت کی دو شکستوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا یوم قدس، انشاء اللہ، ایرانی قوم، مسلم امہ اور حریت پسند قوموں کی مشارکت کے نتیجے میں غاصب حکومت کے خلاف ایک بین الاقوامی احتجاج میں بدل جائے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ غزہ کے اہم مسئلے کو عالمی رائے عامہ کی ترجیحات سے باہر نکالنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔
انھوں نے کہا کہ نسل کشی، قتل عام اور عورتوں، بچوں، مریضوں اور اسپتالوں پر حملے جیسے صیہونی حکومت کے جرائم کی حالیہ تاریخ میں کوئي مثال نہیں ملتی اور جرائم اس حد تک ہیں کہ یورپ اور امریکا میں مغربی کلچر کے پروردہ افراد بھی صدائے احتجاج بلند کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے چھے ماہ سے جاری جنگ کا تجزیہ کرتے ہوئے صیہونی حکومت کو دو لحاظ سے شکست خوردہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کی پہلی شکست سات اکتوبر کے دن اور طوفان الاقصیٰ آپریشن میں ہوئي تھی، انٹیلی جنس اور عسکری شعبے میں برتری کی دعویدار صیہونی حکومت کو انتہائی محدود وسائل والے ایک مزاحمتی گروہ نے انٹیلی جنس کے شعبے میں ایک بڑی شکست سے دوچار کر دیا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ صیہونی حکومت کی اس فضیحت اور شکست کی نہ تو تلافی ہو سکی ہے اور نہ ہی آئندہ ہوگي۔
رہبر انقلاب کہاکہ صیہونیوں کی دوسری شکست غزہ پر حملے کے اعلان کردہ اہداف کے حصول میں ناکامی ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں صیہونیوں کو امریکا کی جانب سے حاصل تمام تر فوجی، مالی اور سیاسی حمایت منجملہ قراردادوں کو ویٹو کیے جانے اور حالیہ قرارداد کو غیر لازم العمل بتانے کے سفید جھوٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اتنی بھرپور حمایت کے باوجود صیہونی اپنا اعلان کردہ ایک بھی ہدف حاصل نہیں کر سکے۔
آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ وہ چاہ رہے تھے کہ مزاحمتی تنظیموں خاص طور پر حماس کو پوری طرح ختم کر دیں جبکہ آج حماس، جہاد اسلامی اور غزہ کے تمام مزاحمتی گروہ مشکلات برداشت کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت پر وار کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ صیہونیوں کی درندگي اور بے قصور بچوں اور عورتوں کا قتل عام مزاحمتی فورسز کے مجاہدین کے سامنے صیہونیوں کی لاچاری کی وجہ سے ہے اور یقینی طور پر صیہونیوں کی شکست جاری رہے گي
انہوں نے کہا کہ شام میں صیہونیوں نے جو کام کیا ہے، جس کا انھیں خمیازہ بھی بھگتنا پڑے گا، اس طرح کی ناکام کوششیں بھی ان کی مشکلات کو حل نہیں کر سکتیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ صیہونی اپنے ہی بچھائے ہوئے جال میں پھنس گئے ہیں اور اس سے ان کے نکلنے کا کوئي امکان نہیں ہے، کہا کہ صیہونی حکومت روز بروز کمزور اور اپنے زوال اور خاتمے کے زیادہ قریب ہوتی جائے گي اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے جوان اس دن کو دیکھیں گے جب قدس شریف مسلمانوں کے ہاتھوں میں ہوگا اور وہ وہاں نماز ادا کریں گے اور عالم اسلام غاصب حکومت کے خاتمے کا جشن منائے گا۔
انھوں نے اسلامی جمہوری نظام کی تشکیل کو عالم اسلام کے لیے ایک بڑا موقع قرار دیا اور اسلامی نظام کی روز افزوں طاقت اور اس کے دشمنوں کی کمزوری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد علاقائی توازن ، مزاحتمی محاذ کی پوزیشن اور اس کے مد مقابل محاذ کی پوزیشن تبدیل ہوگئی ہے اور مستقبل میں اس سے بھی زیادہ تبدیلی آئے گی۔
آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ اسلام، مزاحمت اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن، ان تبدیلیوں کو تسلیم کرنے پر مجبور ہیں اور اس کے ساتھ ہی انھیں یہ بھی جان لینا چاہیے کہ وہ اس خطے میں اسلامی معاشرے پر حکمرانی نہیں کر سکتے۔
انھوں نے عالمی یوم قدس کے قریب آنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ : اس سال کا یوم القدس غاصب صیہونی حکومت کے خلاف ایک عالمی آواز ثابت ہوگا اور اگر گزشتہ برسوں میں اسلامی ممالک یوم قدس منعقد کیا کرتے تھے تو اس سال بہت زیادہ امکان ہے کہ غیر اسلامی ممالک میں بھی یوم القدس پرشکوہ طریقے سے منعقد ہوگا اور ہمیں امید ہے کہ ایرانی قوم دیگر مواقع کی طرح اس دن بھی کارنامہ کرے گی۔